آ تیرے ہونٹ چوم لوں اے مژدۂ نجات

آ تیرے ہونٹ چوم لوں اے مژدۂ نجات
صدیوں کے بعد ختم پہ آئی ستم کی رات
ہر شاخ پر کھلے ہوئے رنگ شفق کے پھول
ہر نخل کی کمر میں نسیم سحر کا ہات