آ گیا پھر بہار کا موسم
آ گیا پھر بہار کا موسم
حسن کے کاروبار کا موسم
کس ادا سے سنور کے آیا ہے
رنگ لیل و نہار کا موسم
اہل دل کے لیے پلٹ آیا
فرصت انتظار کا موسم
خود بخود پھول بے حجاب ہوئے
جوش میں ہے نکھار کا موسم
اب کھلے گا بھرم وفاؤں کا
رنگ لائے گا پیار کا موسم
کیوں نہ ہو ذکر گل رخاں اظہرؔ
اوج پر ہے بہار کا موسم