نومنتخب برطانوی وزیر اعظم رِشی سونَک کا گوجرانوالہ سے کیا تعلق ہے؟
ہندوستان پر تاج برطانیہ کی حکومت ختم ہونے کے 75سال بعد گوجرانوالہ کا سپوت انگلستان پر قابض ہوگیا۔ برطانوی وزیراعظم لِز ٹرس کے 45 دن کی حکمرانی کے بعد مستفعی اور بھارتی نژاد رِشی سونَک برطانیہ کے 57 ویں وزیراعظم منتخب۔۔۔وہ برطانوی تخت پر براجمان ہونے والے پہلے ہندو ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ رِشی سونَک کون ہیں اور برطانوی وزارتِ عظمیٰ تک کیسے پہنچے؟ رشی سونک کا گوجرانوالہ سے کیا تعلق ہے؟
برطانیہ کے نَومنتخب وزیراعظم رِشی سونَک کون ہیں؟
بھارتی نژاد برطانوی سیاست دان رِشی سونَک Rishi Sunak نے ایک سو سے زائد اراکین پارلیمان کی حمایت سے برطانوی حکمران کنزوریٹو پارٹی کے سربراہ اور برطانیہ کے 57 ویں وزیر اعظم بن گئے۔ برطانوی تاریخ میں پہلی بار مختصر عرصے (دو ماہ سے کم) میں منتخب ہونے والے تیسرے وزیراعظم ہیں۔
1۔ رِشی سونَک: گوجرانوالہ کا سپوت نکلا۔۔۔واقعی؟
رشی سونک کا خاندان 1960 کی دہائی میں مشرقی افریقہ سے برطانیہ نقل مکانی کرگیا۔ رشی سونک 12 مئی 1980 میں ساؤتھمپٹن میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کینیا میں پیدا ہوئے اور والدہ تنزانیہ میں۔ ان کے والد فیملی ڈاکٹر تھے اور ان کی والدہ ایک میڈیکل سٹور (فارمیسی) چلاتی تھیں۔ رشی سونک نے آکسفرڈ یونیورسٹی سے فلسفہ اور معاشیات کی ڈگری حاصل کی اور سٹینڈفورڈ یونیورسٹی سے ایم بی اے کیا۔ وہ انگریزی کے ساتھ ساتھ ہندی اور پنجابی روانی سے بول سکتے ہیں۔
رشی سونک کا گوجرانوالہ سے کیا تعلق ہے؟
دراصل رِشی سونَک کے اباؤ اجداد کا تعلق غیر منقسم پنجاب سے تھا یعنی پاکستانی پنجاب۔ لیکن رِشی اب خود کو ہندوستان سے تعلق کو ترجیح دیتے ہیں۔ یاد رہے ان کے دادا کا تعلق غیر منقسم ہندوستان کے صوبہ پنجاب(پاکستانی پنجاب) کے رہنے والے تھے۔ ان کے دادا رام داس سونک کا تعلق گوجرانوالہ (موجود پاکستان) سے تھا۔ 1935 میں گوجرانوالہ سے نیروبی (کینیا) ہجرت کرگئے۔ پھر 1960 کی دہائی میں سونک خاندان مشرقی افریقہ سے برطانیہ نقل مکانی کرگیا۔
2۔ رِشی سونَک؛ مجھے ہندو ہونے پر فخر ہے۔
رِشی سونَک کو بھارتی نواز سیاست دان سمجھا جاتا ہے۔ وہ ایک مذہبی خیالات کے حامل ہندو ہیں اور باقاعدگی سے مندر پوجا کے لیے جاتے ہیں۔ انھوں نے وزارت عظمیٰ کا حلف بھی ہندؤں کی مقدس کتاب 'بھگوَت گیتا' پر اٹھایا۔
3۔ رِشی سونَک: بھارت کے مشہور بزنس مین کے داماد
بھارتی نژاد برطانوی سیاست دان رِشی سونَک بھارت کی مشہور آئی ٹی کمپنی انفوسس (Infosys)کے شریک بانی نارائن مورتی کے داماد ہیں۔ ان کی اہلیہ اکشتا مورتی ایک فیشن ڈیزائنر ہے اور ان کی شادی اگست 2009 میں ہوئی۔ رِشی سونَک اپنے سسرالیوں کا اکثر فخر سے ذکر کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
4۔ رِشی سونَک: امیر ترین برطانوی رکنِ پارلیمنٹ
ہاؤس آف کامنز (برطانوی پارلیمنٹ) میں رِشی سونَک امیر ترین رکن گردانے جاتے ہیں۔ ان کی جائیداد کی مالیت 730 ملین پاؤنڈ ہے۔ بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کی اہلیہ اکشتا مورتی برطانوی شاہی حکمران (قبل ازیں ملکہ الزابیتھ دوم اور اب شاہ چارلس سوم) سے بھی زیادہ دولت مند ہیں۔ رِشی اور ان کو اہلیہ کو رواں برس کے آغاز میں "سنڈے ٹائمز" کی امیر ترین افراد کی فہرست میں شامل کیا گیا۔
5۔ رِشی سونَک سیاست میں کیسے آئے اور وزارتِ عظمیٰ تک کیسے پہنچے؟
2015 میں رِشی سونِک برطانوی سیاست میں قدم رکھا اور رِچمنڈ( یارکشائر) سے پہلی بار رکنِ پارلیمنٹ (ایم پی) منتخب ہوئے۔
2018 اور 2019 میں بلدیاتی حکومت میں پالیمانی انڈر سیکرٹری کے طور پر خدمات سرانجام دیں۔
2019 میں وزیراعظم تھریسامے کی کابینہ میں بطور جونیر وزیر (چیف سیکرٹری) شامل ہوئے۔
2020 میں پہلے کم عمر ترین چانسلر (برطانوی شاہی حکومت کے سینئر وزیر) منتخب ہوئے۔
2020 میں رِشی سونَک نے بریگزٹ کی بھرپور حمایت کی جس نے ان کی شہرت کو چار چاند لگادیے۔
23 اکتوبر 2022 کو لَز ٹرس کے مستففی ہونے کے بعد برطانیہ کے نئے وزیر اعظم منتخب ہوئے۔ ایک دل چسپ پہلو ملاحظہ کیجیے کہ لِز ٹرس ، رشی سونک کو شکست دے کر کنزرویٹو پارٹی کی سربراہ مقرر ہوئیں اور وزارتِ عظمیٰ کے عہدے پر فائز ہوئیں۔ اب رشی سونک نے لِز ٹرس کی جگ پر ہی قبضہ کرلیا۔
رِشی سونَک: برطانوی سیاست میں کیا فرق پڑے گا؟
رِشی سونَک کے برطانیہ کے وزیراعظم بننے پر دنیا بھر میں ملا جلا ردعمل سامنے آرہا ہے۔ ایک طرف وہ ایک جانے مانے بزنس مین ہیں، بھارت نواز ہیں اور ہندو بھی ہیں۔۔۔ پاکستان کے مشہور موٹیویشنل سپیکر، مصنف اور دانشور عارف انیس کا ماننا ہے کہ رشی سونک سے کئی ملاقاتیں رہیں، عام تاثر کے برعکس وہ سمجھتے ہیں کہ رشی سونک پاکستان کے لیے لز ٹرس یا بورس جانسن کے مقابلے میں زیادہ بہتر وزیراعظم ثابت ہوں گے۔
ان کے اس کردار پر الف یار ویب سائٹ پر جلد آرٹیکل شائع کیا جائے گا۔