رمضان کو اگلے رمضان تک جاری رہنا چاہیے ۔۔۔مگر کیسے?
ماہِ رمضان اور عید گزر گئی لیکن احمد جاوید صاحب کے بقول رمضان کو اگلے رمضان تک جاری رہنا چاہیے۔ ۔کیا ہم عید بعد بھی رمضان جیسے اعمال کرتے رہیں گے? اپنا جائزہ لیجیے
ماہِ رمضان اور عید گزر گئی لیکن احمد جاوید صاحب کے بقول رمضان کو اگلے رمضان تک جاری رہنا چاہیے۔ ۔کیا ہم عید بعد بھی رمضان جیسے اعمال کرتے رہیں گے? اپنا جائزہ لیجیے
اسلام کو اگر قربانی کا دین کہہ دیا جائے تو بے جا نہ ہوگا کیونکہ اسلام تسلیم و رضا کا دوسرا نام ہے۔ اسلام ہمہ وقت ہر گھڑی اس بات کا اقرار کرنے اور اس کا اپنے قول و فعل سے اظہار کرنے کا نام ہے کہ "سر تسلیم خم ہے جو مزاج یار میں"
رمضان کا مہینا ہم سے جدا ہورہا ہے۔۔۔اپنا جائزہ لیجیے کیا ہم نے رمضان کا حق ادا کیا۔۔۔ رمضان میں ہم نے کیا پایا کیا کھویا۔۔۔کیا رمضان کے اعمال رمضان کے بعد بھی جاری رہیں گے؟ رمضان نے ہماری سخاوت، بردباری، تقویٰ، غم خواری اور احساس کی تربیت کی ۔۔ہم ماہِ رمضان کے بعد بھی خوبیوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنا پائیں گے
رمضان المبارک ہر مسلمان کے لیے اپنی روحانیت کی بہتری،دوسروں پر مہربانی اور اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کے لیے خاص مہینہ ہے ، اور روزہ اس ماہ مقدس کی اہم عبادات میں سے ایک ہے جو ہمارے اندر کچھ اہم خصوصیات پیدا کرتا ہے۔ روزے کی افادیت اور فوائد بہت سے ہیں اور ان کے کئی رخ ہیں لیکن روزہ ہماری صحت پر بھی مثبت اور بہترین اثرات مرتب کرتا ہے۔
روزہ دار خد تعالیٰ کی بادشاہی کا مہمان ہوتا ہے۔ ماہ رمضان میں مومن کا ہر عمل عبادت شمار ہوتا ہے۔ یاد الٰہی اور خشیتِ الٰہی میں بہائے جانے والے آنسو آتشِ دوزخ کو بجھا دیتے ہیں۔
بلاشبہ روزہ کے کئی طبی فائدے ہیں لیکن ہم روزے طبی فائدوں کے لئے نہیں بلکہ اللہ کے حُکم کی اتباع میں رکھتے ہیں ، اگر ہمیں روزہ رکھنے سے طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں تو یہ ہمارے رب کا ابتدائی انعام ہے وگرنہ ہم تو اُس سے آخرت میں انعام کے طلبگار ہیں -
رمضان المبارک مسلمانوں کے لیے اللہ رب العزت کی بہترین عنایت ہے جو شکرگزاری اور تحدیث نعمت کے خصوصی مواقع فراہم کرتا ہے۔ اس ماہ مبارک میں جہاں ہم خود کوشش کرتے ہیں کہ اپنے اعمال صالحہ کو بڑھائیں اور اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کریں وہیں ہماری یہ بھی ذمہ داری ہے کہ ہر حیثیت میں اپنی نئی نسل تک بھی رمضان المبارک کا پیغام منتقل کرنے کی کوشش کریں۔