قرآن فہمی

سوال :

 کیا ایک عام انسان قرآن کو سمجھ کر نہیں پڑھ سکتا ؟

کیا اس کے لیے بہت سے کورس ، علوم اور ڈگریوں کی ضرورت ہے؟ (سنبل فرزانہ)

جواب :

قرآن مشکل بھی ہے اور آسان بھی۔

سورت القمر میں چار مرتبہ مختلف قوموں کی ہلاکت کے ذکر کے بعد کہا گیا کہ ہم نے قرآن کو نصیحت کے لیے آسان کردیا ہے۔

ثابت ہوا کہ تاریخ قانون ہلاکت سے ہر خاص و عام ، عالم و جاہل ، دیہاتی شہری ، بچے بڑے بوڑھے نصیحت حاصل کرسکتے ہیں۔

لیکن قرآن قول ثقیل بھی ہے( سور المزمل )۔

 اچھے اور گہرے فہم قرآن کے لیے،

ہر علم کی طرح سخت محنت درکار ہوتی ہے۔

 محض ترجمے سے موٹی موٹی باتیں ذہن نشین کی جاسکتی ہیں، رسوخ حاصل نہیں ہو سکتا۔

 ہر بڑے کورس کے لیے ابتدائی کورس کی تکمیل ضروری ہوتی ہے ، جسے آپ Pre-requisites کہتے ہیں ۔ یہ بڑی معقول بات ہے ، بڑے مضامین کے فہم کے لیے بنیاد کا مضبوط ہونا ضروری ہے۔

 قرآن اللہ کی آخری کتاب ہے۔ پہلی نہیں۔  قرآن پڑھنے سے پہلے بنی اسرائیل ، بنی اسمعیل ، سیرت انبیاء اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا علم پیشگی شروط Pre-requisites ہیں۔

 صحیح فہم قرآن کے لیے صحیح اصول تفسیر کا علم بھی لازم ہے، ورنہ آدمی قرآن کی غلط اور من مانی تفسیر کرنے لگے گا۔

 قرآن عربی زبان بلکہ عربی مبین میں نازل ہوا ہے۔ قرآنی عربی پر گرفت ضروری ہے۔ علم صرف اور علم نحو تو ابتداء ہے لیکن اس سے بڑھ کر علم بلاغت پر مہارت ضروری ہے۔ تشبیہات ، کنائے ، استعارے، مجاز ، علم بدیع ، محذوفات وغیرہ۔

 علاوہ ازیں علم میراث کے لیے علم ریاضی بالخصوص LCM ذو ضعف اقل کا علم۔

 اصول حدیث اور علم حدیث اور صحابہ کے فہم قرآن کے بغیر آدمی اندھیرے میں رہتا ہے۔

 یاد رہے قرآن صحابہ کی زبان ، صحابہ کے محاورے اور روزمرہ میں نازل ہوا ہے۔

 اللہ کی کلام کے اسرار و عجائب کبھی ختم نہ ہوں گے۔ آدمی مندرجہ بالا علوم کے علاوہ جدید علوم سے بھی آراستہ ہو تو نور  علیٰ نور۔

 حاصل کلام یہ ہے کہ آدمی کو ابتداء تو کرنی ہے ترجمے سے ، لیکن اگلی منزلوں میں محنت اور شدید محنت کو نہ ترک کرے۔ کام چور دنیا میں کسی بھی فن پر مہارت حاصل نہیں کرتے۔

 

معمولی محنت سے ڈگریاں مل جاتی ہیں ، علم حاصل نہیں ہوتا۔ ترتیب وار یکے بعد دیگرے کورس ضروری ہیں۔ 

 

جاہل متکبر اور مغرور آدمی وہ بد قسمت ہے ، جو پہلے مرحلے ہی میں ماہر صحابہ ، تابعین ، تبع تابعین   سابقین کے فہم کا انکار کرکے منکر حدیث کے مقام پر فائز ہوجاتا ہے۔

اللہ تعالیٰ اس فتنے سے محفوظ رکھے۔

 

خلیل الرحمٰن چشتی

3 جولائی 2021ء

اسلام آباد