حضور نبی کریم ﷺ کی شخصیت ایک نظر میں: حلیہ مبارک (1)
ربیع الاول کی مناسبت سے سیرت النبی ﷺ سے منتخب واقعات، اقتباسات اور روایات پیش کرنے کا سلسلہ شروع کیا جارہا ہے۔ زیرِ نظر سلسلے میں حضور نبی کریم ﷺ کی شخصیت کے مختلف پہلو جیسے حلیہ مبارک،گفتار،لباس،اطوار،ذوق مزاح وغیرہ کو بیان کیا جائے گا۔ (مدیر الف یار ویب سائٹ)
حضور کے چہرہ اقدس ،قدوقامت ،خدوخال ،چال ڈھال اور وجاہت کا جو عکس صدیوں کے پردوں سے چَھن کر ہم تک پہنچتا ہے وہ بہرحال ایک ایسے انسان کا تصور دلاتا ہے جو ذہانت،شجاعت،صبرواستقامت،راستی و دیانت،عالی ظرفی،سخاوت،فرض شںاسی،وقار و انکسار اور فصاحت و بلاغت جیسے اوصاف حمیدہ کا جامع تھا،بلکہ کہنا چاہیے کہ حضور (علیہ الصلواۃ والسلام) کے جسمانی نقشے میں روح نبوت کا پرتو دیکھا جاسکتا ہے اور آپ کی وجاہت خود آپ کے مقدس مرتبہ کی ایک دلیل تھی۔ اس موقع پر آپ کا ایک ارشاد یاد آیا،فرمایا: وان تقوی اللہ تبیض الوجوہ،خدا کا تقوی ہی چہروں کو روشن کرتا ہے۔نبوت تو ایمان و تقویٰ کی معراج ہے، نبی کا چہرہ تو نور افشاں ہونا چاہیے۔سو یہ ہے اس آفتابِ حق کی ایک جھلک !
ایک جامع لفظی تصویر:حضور کا حلیہ مبارک
یوں تو حضور کے متعدد رفقاء(رضی اللہ عنہم) نے حضور کی شخصیت کے مرقعے لفظوں میں پیش کیے ہیں لیکن اُن میں اُن معبد نے جو تصویر مرتب کی ہے اس کا جواب نہیں ، وادی ہجرت کا سفر طے کرتے ہوئے مسافر حق جب اپنی منزل اول (غار ثور) سے چلا تو پہلے ہی روز قوم خزاعہ کی اس نیک نہاد بڑھیا کا خیمہ راہ میں پڑا۔ حضور اور آپ کے ہمراہی پیاسے تھے۔فیضان خاص تھا کہ مریل سی بھوکی بکری نے اس لمحہ وافر مقدار میں دودھ دیا۔ حضور نے بھی پیا، ہمراہیوں نے بھی، اور کچھ بچ رہا۔ ام معبد کے شوہر نے گھر آکر دودھ دیکھا ،تو اچنبھے سے پوچھا کہ یہ کہاں سے آیا۔ ام معبد نے سارا حال بیان کیا۔ وہ پوچھنے لگا کہ اچھا اس قریشی نوجوان کا نقشہ تو بیان کرو۔ یہ وہی تو نہیں جس کی تمنا ہے۔ اس پر ام معبد نے حَسین ترین الفاظ میں تصویر کھینچی۔ ام معبد کو نہ تو کوئی تعارف تھا نہ کسی طرح کا تعصب،بککہ جو کچھ دیکھا مِن و عن کہہ دیا۔اصل عربی میں دیکھنے کی چیز ہے۔ اس کا جو ترجمہ مؤلف "رحمۃ للعالمین" نے کیا ہے،اس کو ہم یہاں لے رہے ہیں۔"پاکیزہ رُو، کشادہ چہرہ،پسندیدہ خُو، نہ پیٹ نکلا باہر نکلا ہوا،نہ سر کے بال گرے ہوئے،زیبا،صاحبِ جمال، آنکھیں سیاہ و فراخ،بال لمبے اور گھنے،آواز میں بھاری پن،بلند گرن،روشن مَردُمَک، سُرمگیں چشم،باریک و پیوستہ اَبرو،سیاہ گھنگھریالے بال،خاموش،وقار کے ساتھ گویا دلبستگی لیے ہوئے،دور سے دیکھنے میں زیبنِدہ و دلفریب ، قریب سے نہایت شیریں و کمال حسین،شیریں کلام،واضح الفاظ،کلام کمی و بیشی الفاظ سے معرا،تمام گفتگو موتیوں کی لڑی جیسی پروئی ہوئی،میانہ قد کہ کوتاہی نظر سے حقیر نظر نہیں آتے۔ نہ طویل کہ آنکھ اس سے نفرت کرے۔ زیبندہ نہال کی تازہ شاخ ، زبیندہ منظر والا قد،رفیق ایسے کہ ہر وقت اس کے گردوپیش رہتے ہیں۔جب وہ کچھ کہتا ہے تو چپ چاپ سنتے ہیں، جب حکم دیتا ہے تو تعمیل کے لیے جھپٹتے ہیں،مخدوم،مطاع،نہ کوتاہ سخن نہ فضول گو!"
(اقتباس: "محسنِ انسانیت", مصنف نعیم صدیقی، ص 99,100)
مشکل الفاظ کے معانی:
پاکیزہ رُو: پاک چہرہمَردُمَک: آنکھ کی پُتلی
دِل بَستگی: قلبی لگاؤ،محبت
زیبندہ (زے بِندہ): خوب صورت،زینت بخشنے والا،سزاوار،شایان
مخدوم: قابل تعظیم شخص
مطاع: لائقِ اطاعت
کوتاہ سخن: دھیمے انداز سے کلام کرنے والا