مسلمان اور مغرب

آج 15 اگست 2021 ء کو طلبہ نے افغانستان میں اپنی بالادستی ثابت کردی۔

 بظاہر امریکہ اور مغرب کے سارے حلیف ناکام ہوئے، لیکن عالم اسلام اور مغرب کی یہ لڑائی نہ تھمی ہے نہ تھمے گی۔  جنگ جاری رہے گی۔مغرب طرح طرح سے یہ کوشش کرتا رہے گا کہ اسلام کے اعتقادی ، اخلاقی ، سیاسی اور معاشرتی نظام  کمزور سے کمزور تر ہوجائے۔  وہ مسلم ممالک کو تقسیم کرتا رہے گا۔ پاکستان اور سوڈان کے بعد اب سعودی عرب ، افغانستان اور  لیبیا کی باری ہے۔

 

فرانسیسی انقلاب (1789 ء تا 1799ء ) کے بعد یوروپ نے جو مادی ترقی کی ، اس کا نتیجہ ٹیکنولوجی تھا۔ ٹیکنالوجی میں سب سے اہم عسکری ٹیکنالوجی تھی ، جو عالمی استعمار کا سبب بنی۔

 بیسویں صدی چار جنگوں سے عبارت ہے۔ دو بڑی عالمی جنگیں ، ویتنام اور خلیجی جنگ۔

  ادھر یورپ جو باہم دست وگریبان تھا، جنگ خلیج کے بعد یوروپین یونین بنانے میں کامیاب ہوگیا۔   خلیجی جنگ کے نتیجے میں مسلمان حکمرانوں پر خاص کر عربوں پر مغرب کی دھاک بیٹھ گئی۔

  امارات ، مصر اور سعودیہ کو دیکھیے۔لیکن امت کے دانشور بیدار ہیں۔

  ٹیکنالوجی کے نتیجے میں بنی اسرائیل کی یہودی اور مسیحی دانشوری دن بہ دن سیکیولر اور خدا بیزار ہوتی گئی۔   آج دنیا کی کسی قوم میں دم خم نہیں کہ وہ مغرب کو چیلنج کرسکے۔ نہ بھارت میں ، نہ چین میں ، نہ جاپان میں ، نہ افریقہ میں۔

 صرف اسلام کے پاس ، اللہ کی آخری کتاب جوں کی توں ، من و عن موجود ہے ، آخری رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ٹھوس اور مستند ثابت شدہ تعلیمات ہیں، وہ لا زوال ابدی سرمایہ ہے ، جس کے بل بوتے پر وہ دنیا کے ہر باطل پرست فلسفے اور نظام کی آنکھوں میں آنکھیں ملا کر دیکھ سکتا ہے۔

  یہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت ہی ہے ، جو جان ہتھیلی پر رکھ کر جنت کا سودا کرکے اللہ تعالیٰ کے دیدار سے مشرف ہوسکتی ہے۔ یہ توحید کا ایسا خاص اور خالص تصور رکھتی ہے ، جو دنیا کے کسی اور مذھب اور فلسفے میں موجود نہیں۔

 

  طریقہ ء واردات :

  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  مغرب کا طریقہ ء واردات کئی جہتوں پر مشتمل ہے۔

  1- مسلمان فوجی ڈکٹیٹروں اور شہزادوں کے ذریعے عالم اسلام پر اپنا تسلط قائم کرنا۔

  2- اقتصادی پابندیوں کے ذریعے مسلم ممالک پر دباؤ ڈالنا۔

  3- پتھر کی دنیا میں پہنچا دینے کی دھمکی دینا۔

  4- مسلمانوں میں خانہ جنگی کو ہوا دینا۔ فوج کو عوام کے سامنے لے انا۔

  5- مسلم ممالک میں مسلکی اور فقہی اختلاف کی آگ بھڑکانا۔

  6- این جی اوز کے ذریعے نفسانی شہوات ، ہم جنس پرستی ، سیکیولرزم اور لبرلزم کو فروغ دینا۔

  7- اسلامی قوانین کے خلاف سیکیولر قوانین نافذ کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا۔

  8- کرنسی کی قیمت کم کرکے ان کا مال اونے پونے داموں پر خرید لینا۔

  9- نصاب تعلیم بدلنے کے لیے دباؤ ڈالنا۔

  10 - اقتصادی اداروں آئی ایف ایم وغیرہ کے ذریعے مسلم ممالک کو سود کی لعنت میں جکڑنا۔

  (11)- مسلمانوں میں موسیقی , رقص ، اباحیت ، بدعات اور تصوف کی ہمت افزائی کرنا۔وغیرہ وغیرہ۔

  فی الوقت قرآن کی دو آیتوں پر غور کرتے ہیں ۔

 

  (1)عَسَى رَبّكُمْ أَنْ يُهْلِك عَدُوّكُمْ

  ممکن ہے کہ اللہ تمہارے دشمن کو ہلاک کردے

   وَيَسْتَخْلِفكُمْ فِي الْأَرْض

   پھر تمہیں زمین پر اقتدار دے۔

   فَيَنْظُر كَيْفَ تَعْمَلُونَ

   اور پھر تمہیں دیکھے کہ تم کس طرح حکومت چلاتے ہو ؟

    ( الاعراف : 129)

  

   رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

 

  «إنَّ الدُّنيا حُلوةٌ خَضِرةٌ،

  "یہ دنیا خوشگوار ، سر سبز و شاداب ہے۔

  وإنَّ اللهَ مُسْتخلِفَكم فيها

  اور اللہ تمہیں یہاں اقتدار دے گا فَيَنْظر كيف تَعمَلون،

  پھر  دیکھے گا کہ تم کس طرح حکومت کرتے ہو ؟

  فاتَّقوا الدُّنيا

  لہذا دنیا  کے فتنوں سے بچو۔

   واتَّقوا النِّساءَ،

   عورتوں کے فتنے سے بچو۔

   فإنَّ أوَّلَ فتنةِ بني إسْرائيلَ كانتْ في النِّساءِ»

   اس لیے کہ بنی اسرائیل کا پہلا فتنہ عورتوں کی شہوت ہی تھی۔

    (رواه مُسْلم)

   (2 ) دوسری قرآنی آیات میں مغربی مادہ پرستی کی تصویر ہے۔

   {وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ الَّذِي آتَيْناهُ آياتِنا

  

" اے نبی ! انہیں اس شخص کا احوال سناؤ ، جسے ہم نے اپنی آیات کی دولت سے نوازا تھا۔

 فَانْسَلَخَ مِنْها

 وہ (سانپ کی طرح کینچلی اتار کر) ان آیات سے نکل گیا

 فَأَتْبَعَهُ الشَّيْطانُ

 شیطان نے اس کا پیچھا کیا

 فَكانَ مِنَ الْغاوِينَ ( الاعراف: 175)

 اور وہ بہک گیا۔

  وَلَوْ شِئْنا لَرَفَعْناهُ بِها

  اگر ہم چاہتے تو ان آیات کے ذریعے اس شخص کو بلند کرتے

  وَلكِنَّهُ أَخْلَدَ إِلَى الْأَرْضِ

  لیکن اس نے ( آسمانی ہدایت کے بجائے) زمین سے چمٹ جانا پسند کیا ( مادہ پرستی اور شہوانیت اختیار کی۔)

   وَاتَّبَعَ هَواهُ

   سفلی خواہشات کی پیروی کی۔

   فَمَثَلُهُ كَمَثَلِ الْكَلْبِ

   اس شخص کی مثال کتے کی طرح ہے۔

   إِنْ تَحمِلْ عَلَيْهِ يَلْهَثْ أَوْ تَتْرُكْهُ يَلْهَثْ

  

اس پر قابو پالیں یا چھوڑ دیں ( دونوں حالتوں میں)  یہ زبان لٹکائے گا ( اس کی رال ٹپکنے گی ، اسے ہڈی بھی چاہیے اور کتیا بھی۔)

ذلِكَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآياتِنا

یہ مثال ان قوموں کی ہے ، جو ہماری آیات ( ہمارے دلائل کو) ٹھکرا دیتی ہیں۔

 فَاقْصُصِ الْقَصَصَ لَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ ( الاعراف : 176)}.

 اے نبی انہیں یہ قصے سنائیے ، توقع ہے کہ وہ غور و فکر سے کام لیں گے۔"

 

مغرب کتوں کی طرح دنیا کے کونے کونے میں ہڈی اور کتیاؤں کی تلاش میں رہتا ہے۔

ہر وقت اس کی رال ٹپکتی رہتی ہے۔

یہ ہے مغرب !

 بنی اسرائیل کی تلچھٹ !

 اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے امتیو !

 مغرب کو سمجھو اور اپنے مقام و منصب کو پہچانو !

 

      ستیزہ کار رہا ہے ازل سے تا امروز

     چراغ مصطفوی سے شرار بو لہبی

یہ جنگ جاری رہے گی۔

ابھی بہت سے مرحلے ہیں۔

نئی حکومت بنانا۔

دنیا کا اس کو تسلیم کرنا۔

کامیاب عادلانہ اسلامی نظام قائم کرکے دنیا کو دکھانا کہ حق یہ ہے۔

والذین جاھدوا دینا لنھدینہم سبلنا