مستی نہ کر اے میرؔ اگر ہے ادراک

مستی نہ کر اے میرؔ اگر ہے ادراک
دامان بلند ابر نمط رکھ تو پاک
ہے عاریتی جامۂ ہستی تیرا
ہشیار کہ اس پر نہ پڑے گرد و خاک