پانچ اسلامی ڈاکیومنٹری فلمیں: جو آپ کو ضرور دیکھنی چاہییں

اسلامی دنیا کی روشن تاریخ اور سائنسی ترقی کے کردار کو اجاگر کرتی پانچ ڈاکومنٹری فلمیں جو آپ کو ضرور دیکھنی چاہییں۔

آج ہمیں مہذب دنیا میں جس قدر علمی ، تحقیقی اور فکری ترقی نظر آتی ہےوہ بہت حد تک قرون وسطیٰ سے تعلق رکھنے والے مسلمان سائنسدانوں ، فلسفیوں اور صاحبانِ فکر و فن کی مرہون منت ہے ۔ مغرب میں ایک طویل عرصے تک اس حقیقت کو جان بوجھ کر جھٹلایا اور چھپایا جاتا رہا ہے لیکن وہ کیا ہے کہ حقیقت چھپ نہیں سکتی بناوٹ کے اصولوں سے ۔۔۔ جدید دور کے غیر متعصب اور نیوٹرل محققین اس حقیقت کا برملا اظہار کرنے لگے۔ آج ہم آپ کے لیے تلاش کرکے لائے ہیں پانچ بہترین ڈاکومنٹریز۔۔۔۔ جو اسلامی اور مسلم تاریخ اور سائنسی ترقی کے رشن دور کی یاد تازہ کرتی ہیں۔۔۔آپ ضرور دیکھنی چاہییں۔۔۔۔

یہ تحقیقاتی ڈاکیومنٹری فلمیں دور جدید کے علوم و فنون میں اسلامی دنیا کے کردار کو اجاگر کرتی ہیں ۔ ذیل میں چند ایسی ہی شاندار ڈاکیومنٹری فلموں کا تذکرہ کیا جا رہا ہے۔

 

 1۔  اباؤاجداد نے ہمارے لیے کیا کِیا؟  (What The Ancients Did For Us?)

انگریزی میں اس ڈاکیومنٹری فلم کا نام "What The Ancients Did For Us?" ہے جو ڈاکٹر ایڈم جان ہارٹ ڈیوس (Dr. Adam John Hart-Davis ) کی تخلیق ہے ۔ یہ  2005 کی بی بی سی کی دستاویزی سیریز کا حصہ ہے جو جدید معاشرے پر قدیم تہذیبوں کے اثرات کا جائزہ لیتی ہے۔ ڈاکٹر ایڈم جان ہارٹ ڈیوس ابتدائی مسلم تہذیب کی کچھ انتہائی غیر معمولی دریافتیں بناتے اور جانچتے ہیں۔ صابن سے لے کر ٹارپیڈوز (torpedoes) تک، اور پانی کے پمپ سے ونڈ ملز تک ہر دریافت پر وہ سیر حاصل گفتگو کرتے ہیں ۔

What Islamic World Did For Us - Documentry over ancient Islamic inventions

What Islamic World Did For Us - Documentry over ancient Islamic inventions

 

2۔ یورپ کی اسلامی تاریخ (An Islamic History of Europe)

اس ڈاکیومنٹری فلم کا انگریزی نام "An Islamic History of Europe " ہے۔ جس کے پیش کار راجح أومار ( Rageh Omaar) ہیں ۔ یہ وہی ٹی وی پریزینٹر ہیں جہنوں نے عراق پر امریکی حملے کی بہترین کوریج  بھی کی تھی ۔2005 میں بی بی سی کی تیار کردہ اس ویڈیو دستاویزی فلم میں  یورپ پر مسلم تہذیب کے اثرات کی حیران کن پوشیدہ کہانی کو بیان کی گئی ہے۔ 90 منٹ کی دستاویزی فلم میں راجح أومار، یورپ کے اسلامی ماضی کی چھپی ہوئی داستان سے پردہ اٹھاتے ہیں وہ سنہرا دور دوبارہ کھانے کی کوشش کرتے ہیں  جب یورپی تہذیب اسلامی تعلیم سے مالا مال تھی۔

Islamic History of Europe part 1 - video Dailymotion

Islamic History of Europe

 

3۔ جب یورپ میں موروں (Moors) کی حکومت تھی When the Moors Ruled in Europe) )

مورخ بیٹینی ہیوز ( Bettany Hughes) کی پیشکش "When the Moors Ruled in Europe" یعنی جب یورپ میں موروں (بربری اور عربی النسل افریقی مسلمان) کی حکومت تھی ، بھی یورپ میں اسلامی تاریخ کے بارے میں ایک شاندار ڈاکیومنٹری ہے ۔ یہ ڈاکیومنٹری چینل 4 کی سیریز Hidden Civilization کا ایک سیزن ہے۔ یہ سیزن مغربی فن اور ثقافت میں اسلام کی بھرپور اور اہم شراکت کی تلاش کا قصہ ہے۔ مورخ بیٹنی ہیوز نے پراسرار اور غلط فہمی مبنی Moors کی کہانی کا سراغ لگایا ہے۔ وہ اسلامی معاشرہ جس نے اسپین میں 700 سال حکومت کی، لیکن جس کی میراث مغربی تاریخ سے تقریباً مٹ گئی اس کی داستان اس ڈاکیومنٹری فلم میں بیان کی گئی ہے ۔

When the Moors Ruled in Europe | Bettany Hughes | When The Muslims Ruled in Europe

null

 

سائنس اور اسلام (Science and Islam)

ڈاکیومنٹری فلم "Science and Islam " میں برطانوی سائنسدان، مصنف اور براڈکاسٹر پروفیسر جم الخلیلی  Jim Al-Khalili کو شام، ایران، تیونس، ترکی اور اسپین کا سفر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔ جم الخلیلی آٹھویں اور چودھویں صدی عیسوی کی سیر نہایت دلچسپ انداز میں کرواتے ہیں ۔

BBC Science & Islam (Full) by Jim Al Khalili

BBC's Science and Islam 3 Part documentary in full. Physicist Jim Al-Khalili travels through Syria, Iran, Tunisia and Spain to tell the story of the great leap in scientific knowledge that took place in the Islamic world between the 8th and 14th centuries.

 

علم ریاضی کی کہانی   (The Story of Maths: The Genius of the East)

یہ ڈاکیومنٹری فلم The Story of Maths: The Genius of the East کے نام سے بنائی گئی ۔ یہ ریاضی کی تاریخ کے بارے میں چار حصوں پر مشتمل سیریز ہے جسے آکسفورڈ کے پروفیسر مارکس ڈو ساؤٹائے نے پیش کیا ہے۔  اس ڈاکیومنٹری کا ایک حصہ مسلم تہذیب میں سائنس کی ترقی اور یورپ پر اس کے اثرات ، الجبرا، عربی اعداد، الخوارزمی، عمر خیام وغیرہ کے لیے وقف ہے۔

Story of Maths: Genius of the East

Uploaded by Dayana Valdes on 2020-09-01.

 

آخر میں ہم پرنس چارلس (موجودہ شاہ چارلس سوم) کے اسلامی تاریخ کے بارے میں یورپ کی غلط فہمیوں کا اعتراف کرتے الفاظ نقل کررہے ہیں۔ ان الفاظ سے ظاہر ہوتا ہے کہ یورپ کے سنجیدہ اور ایماندار افراد اس اسلامی ورثے کے قدردان نظر اتے ہیں۔ شاہ چارلس سوم کہتے ہیں:

"If there is much misunderstanding in the West about the nature of Islam, there is also much ignorance about the debt our own culture and civilization owe to the Islamic world... The medieval Islamic world, from central Asia to the shores of the Atlantic, was a world where scholars and men of learning flourished. But because we have tended to see Islam as the enemy of the West, as an alien culture, society, and system of belief, we have tended to ignore or erase its great relevance to our own history.”

 (Prince Charles, 1993)

"اگر مغرب میں اسلام کی نوعیت کے بارے میں بہت زیادہ غلط فہمی پائی جاتی ہے تو اس قرض کے بارے میں بھی بہت زیادہ لاعلمی پائی جاتی ہے جو ہماری اپنی ثقافت اور تہذیب کے ذمے اسلامی دنیا کی جانب سے واجب الادا ہے ۔۔۔قرون وسطیٰ کی اسلامی دنیا، وسطی ایشیا سے لے کر بحر اوقیانوس کے ساحلوں تک، ایک ایسی دنیا تھی جہاں علماء اور اہل علم نے ترقی کی۔ لیکن چونکہ ہم نے اسلام کو مغرب کے دشمن، ایک اجنبی ثقافت، معاشرے اور نظام عقائد کے طور پر دیکھنے کا رجحان رکھا ہے، اس لیے ہم نے اپنی تاریخ سے اس کی عظیم مناسبت کو نظر انداز کر دیا ہے یا اسے مٹا دیا ہے۔"

(پرنس چارلس، 1993، حالیہ شاہ چارلس سوم)

متعلقہ عنوانات