اغلب ہے وہ غم کا بار کھینچے گا میرؔ

اغلب ہے وہ غم کا بار کھینچے گا میرؔ
منھ دیکھو کہ شکل یار کھینچے گا میرؔ
بیٹھا ہے بنانے اس کی چشم مے گوں
نقاش بہت خمار کھینچے گا میرؔ