نیوزی لینڈ اور متوقع ضرب الامثال

چند دن سے فیس بک پر نیوزی لینڈ سے متعلقہ پوسٹس کی بہتات دیکھ کر محسوس ہو رہا ہے کہ اردو زبان میں  ایک اور استعارے کا اضافہ ہو گیا ہے۔

آنے والے دنوں میں لوگ دوسروں سے پلان فائنل کرتے ہوئے کہا کریں گے ۔

" چلنا ہے نا،  عین وقت پر نیوزی لینڈ نہ بن جانا۔"

اور دھوکہ دہی سے بھرے ڈراموں  میں  ہیروئن  آہ بھر کر کہے گی ۔

" یہ لڑکے تو ہوتے ہی نیوزی لینڈ ہیں، ان کا اعتبار نہ کرنا،  آخری وقت پر دغا دے جاتے ہیں۔"

 

شکی بیویوں سے عاجز شوہر  بلبلایا کریں گے۔

" میرا یقین کرو بیگم ، ہماری سات توکیا ستر نسلوں کا نیوزی لینڈ سے کوئی تعلق نہیں۔"

بیگم جذباتی ہو کر کہیں گی

کیا کروں سرتاج

دل کو تری چاہت پر بھروسہ بھی بہت ہے

تیرے کیوی بن جانے کا ڈر بھی نہیں  جاتا ۔۔۔

(واضح رہے کہ نیوزی لینڈ والوں کو Kiwis کہا جاتا ہے، ان کے کیوی نامی مرغے کے نام پر۔)

اس شعر کے بعد تین سیکنڈ کی خاموشی  ضرور ہو گی تا کہ کچھ  پڑھ کر احمد فراز کی روح کو تڑپنے سے بچایا جا سکے۔

 

اور سب سے بڑھ کر آئندہ مائیں اولاد کو نصیحت کریں گی

" بیٹا نیوزی لینڈ بن کر وقتی فائدے حاصل ہو سکتے ہیں  لیکن عزت کوئی نہیں  رہتی۔"

 

عاصم واسطی سے معذرت کے ساتھ

 

 مِری زبان کے موسم بدلتے رہتے ہیں

مَیں  نیوزی لینڈ ہوں مِرا اعتبار مت کرنا